Full-Width Version (true/false)

banner image

Breaking

banner image

ایک عابد کبیر

(۱۱) ایک عابد کبیر


    منقول ہے کہ ایک شرابی اور بڑا ہی پاپی بدکار بصرہ کے اطراف میں رہتا تھا۔ اس کا انتقال ہوا تو چونکہ پورا گاؤں اس سے ناراض و بیزار تھا کوئی شخص اس کا جنازہ اٹھانے اور نماز جنازہ پڑھنے کے لیے تیار نہیں ہوا مجبورا ً اس کی بیوی نے دو مزدوروں
سے جنازہ اٹھوا کر قبرستان تک پہنچایا اور گاؤں کا ایک بھی آدمی قبرستان تک نہیں آیا۔ اس گاؤ ں کے قریب ایک پہاڑ پر ایک بڑے بزرگ زاہد و عابد عبادت میں مشغول رہا کرتے تھے اور یہ بزرگ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تمام گاؤں والوں کے پیرومُرشدتھے۔ اس بزرگ نے پہاڑ کے اوپر سے دیکھا کہ ایک عورت جنازہ کے پاس ہے اور کوئی نماز جنازہ پڑھنے والا نہیں ہے تو یہ بزرگ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جو کبھی پہاڑ سے نہیں اترتے تھے پہاڑ سے اتر پڑے جب گاؤں والوں کو معلوم ہوا کہ ہمارے پیرومرشد اس بدکار کی نماز جنازہ پڑھانے کے لیے پہاڑ سے اتر پڑے ہیں تو سارا گاؤں قبرستان میں پہنچ گیا پھر اس بزرگ اور تمام گاؤں والوں نے اس کی نماز جنازہ پڑھ کر اس کو دفن کیا۔

    پھر اس بزرگ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ میں سورہا تھا تو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک عورت جنازہ لیے بیٹھی ہے اور کوئی نماز جنازہ پڑھانے والا نہیں ہے تو خواب ہی میں کسی نے مجھ سے کہا کہ تم پہاڑ سے اتر کر اس کے جنازہ کی نماز پڑھاؤ کیونکہ اس میت کی مغفرت ہوچکی ہے اس خواب کو سن کر لوگ تعجب سے سردھننے لگے۔ پھر اس بزرگ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے اس عورت سے اس کے شوہر کا حال پوچھا تو اس عورت نے بتایا کہ لوگ سچ کہتے ہیں کہ میرا شوہر بہت بدکار اور بڑا گناہ گار تھا۔ واقعی وہ دن بھر شراب خانہ ہی میں رہتا تھا۔ پھر بزرگ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے دریافت کیا کہ تم نے اس کا کوئی نیک عمل بھی دیکھا ہے ؟تو عورت نے کہا کہ ہاں وہ گناہ گار ہونے کے باوجود تین اچھی باتوں کا پابند تھا۔ ایک تو یہ کہ وہ رات بھر شراب خانہ میں شراب پیتا تھا مگر جب صبح کو اس کا نشہ اتر جاتا تو وہ غسل و وضو کرکے کپڑے بدلتا اور نماز فجر جماعت سے پڑھا کرتا تھا۔ پھر وہ شراب خانہ میں جا کر فسق و فجور میں پڑ جاتا
تھا۔ دوسری اچھی بات یہ تھی کہ وہ ہمیشہ ایک یاد و یتیم بچوں کو اپنے گھر میں رکھتا تھا اور ان یتیموں کے ساتھ اپنے بچوں سے بڑھ کر اچھا سلوک کیا کرتا تھا۔ تیسری اچھی بات یہ ہے کہ رات میں جب کبھی بھی اس کا نشہ ا ترتا تھا تو وہ اکیلا زار زار روتا تھا اور یہی کہتا تھا کہ اے میرے رب!عزوجل تو جہنم کے کون سے گوشہ میں مجھ خبیث کو ڈالے گا۔ یہ سن کر بزرگ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ اس کی مغفرت کا راز سمجھ گئے۔ پھر وہ اس میت کے لیے دعائیں کرتے ہوئے پہاڑ پر چڑھ گئے۔(1)(احیاء العلوم ج۴ص۴۱۲)
ایک عابد کبیر  ایک عابد کبیر Reviewed by WafaSoft on March 27, 2020 Rating: 5

No comments:

Comments

Powered by Blogger.