Full-Width Version (true/false)

banner image

Breaking

banner image

حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم


(۱) حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب کسی کافرزند وفات پا جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے فرماتا ہے کہ کیا تم نے میرے بندے کے فرزند کو وفات دے دی؟ تو فرشتے عرض کرتے ہیں کہ جی ہاں پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا تم نے اس کے دل کے پھل کو چھین لیا؟ تو فرشتے کہتے ہیں کہ جی ہاں تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس وقت میرے بندے نے کیا کہا ؟تو فرشتے کہتے ہیں کہ تیرے بندے نے تیری حمد کی اورانا للہ پڑھا۔ تو اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ تم میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بنادو اور اس گھر کا نام ''بیت الحمد''(حمد کا گھر)رکھ دو۔(2)(مشکوٰۃج۱ص۱۵۱ بحوالہ ترمذی)
(۲) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وآلہ وسلم کے فرزند حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات کے وقت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ گئے تو صاحبزادہ کی جانکنی کا منظر دیکھ کر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے تو عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ!عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! کیا آپ رو رہے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عوف کے بیٹے! رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرا یہ آنسو بہانا شفقت ہے، پھر دوبارہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے آنسو بہنے لگے تو  آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ان العین تدمع والقلب یحزن ولا نقول الا ما یرضی ربنا وانا بفراقک یا ابراہیم لمحزونون۔ یعنی آنکھ آنسو بہاتی ہے اور دل غمگین ہے اور ہم وہی بات کہتے ہیں جس سے ہمارا رب عزوجل راضی ہو اور بلاشبہ اے ابراہیم! رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہم تمہاری جدائی پر غمگین ہیں۔(1)(مشکوٰۃج۱ص۱۵۰ بحوالہ بخاری ومسلم)

(۳) حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے فرزند کی وفات کے وقت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ان کے مکان پر تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سعد بن عبادہ و معاذ بن جبل و اُبی بن کعب و زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہم وغیرہ بھی تھے تو بچہ اس وقت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں دیا گیا جب کہ وہ جانکنی کے عالم میں تڑپ رہا تھا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے تو حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ یارسول اللہ! عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم یہ کیا؟ تو  آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ یہ شفقت ہے جو اللہتعالیٰ نے اپنے بندوں کے دل میں ڈال دی ہے اور اللہ تعالیٰ انھیں بندوں پر رحم فرماتا ہے جو دوسروں پر رحم کرتے ہیں۔(1)(مشکوٰۃج۱ص۱۵۰ بحوالہ بخاری ومسلم)
(۴) ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیشہ اپنے بچے کو لے کر بارگاہ رسالت میں آیا کرتے تھے ایک بار وہ تنہا آئے تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ تمہارے بچہ کوکیا ہوا؟ تو انہوں نے کہا کہ وہ تو مر گیا یارسول اللہ!عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم۔ تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کیا تم اس کو پسند نہیں کرتے کہ تم جنت کے جس پھاٹک پر بھی جاؤ گے تو وہ تمہارا بچہ تمہارا انتظار کررہا ہوگا۔(2)(مشکوٰۃج۱ص۱۵۳ )
حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم Reviewed by WafaSoft on March 27, 2020 Rating: 5

No comments:

Comments

Powered by Blogger.